سیوان،2جون؍(آئی این ایس انڈیا)بہار کے سیوان ضلع کی ایک عدالت میں صحافی راجدیو رنجن قتل کیس کے اہم ملزمان میں سے ایک بدنام زمانہ مجرم لڈن میاں نے آج عدالت کے سامنے سرینڈر کر دیا۔سیوان ضلع کے شہر تھانہ کے تحت ریلوے اسٹیشن روڈ علاقے میں گذشتہ 13مئی کے دیر شام راجدیو رنجن کے قتل کیس میں فرار جیل میں بند راشٹریہ جنتا دل کے دبنگ لیڈرمحمدشہاب الدین کے قریبی ساتھی فرار لڈن میاں کے گھر کی ضبطی کئے جانے سے پہلے گذشتہ 30مئی کو ان کے گھر پر اشتہار چسپاں کیا گیا تھا۔لڈن میاں کے آج صبح تقریبا 9.30بجے عدالتی مجسٹریٹ اروند کمار سنگھ کے سامنے ہتھیار ڈالا جس کے بعد عدالتی مجسٹریٹ نے لڈن کو 14دن کی عدالتی حراست میں جیل بھیجے جانے کی ہدایت دی۔لڈن میاں جس پر راجدیو کے قتل کے لئے مجرموں کو سپاری دینے کا الزام ہے کے گھر پر اشتہار چسپان کرکے انہیں دو دنوں کی مہلت دی گئی تھی تاکہ وہ خود کو پولیس کے حوالے کر دیں نہیں تو ان کے گھر کی قرقی ضبط کی جائے گی۔راجدیو رنجن جن کے قتل کے معاملے میں گزشتہ 25مئی کو گرفتار کئے گئے پانچ مجرموں نے پولیس کو تفتیش کے دوران بتایا تھا کہ انہیں راجدیو کے قتل کی سپاری گذشتہ 27اپریل کو جیل سے رہا ہوئے گینگسٹرلڈن میاں نے دی تھی۔سیوان ضلع کے صدر تھانہ تحت رام نگر علاقہ رہائشی لڈن میاں جن کے گھر کی قرقی کئے جانے سے پہلے اشتہار چسپان کئے جانے پر ان تین بہنوں نے عدالتی مجسٹریٹ سے درخواست کی کہ جس گھر میں اشتہار چسپاں کیاگیا ہے اس میں ان کے بھائی کی اولادوں کا بھی حصہ ہے۔پوچھ گچھ کے دوران راجدیو پر گولی چلانے والے گرفتارروہت کمار نے پولیس کو تفتیش کے دوران بتایا تھا کہ لڈن میاں نے اسے راجدیو کے قتل کے لئے 15000روپے دئے تھے۔قابل ذکر ہے کہ راجدیو کے قتل میں شہاب الدین جو چار بار رکن پارلیمنٹ رہے ہیں، کا ہاتھ ہونے کی بحث کے درمیان پولیس نے انہیں سیوان جیل سے بھاگلپور جیل میں منتقل کر دیا تھا۔بہار حکومت نے راجدیو کے اہل خانہ کی درخواست پر اس معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرائے جانے کی سفارش گذشتہ 16مئی کو کی تھی۔